20 ستمبر 2025 - 19:02
ہیتھرو ایئر پورٹ پر سائبر حملہ: یورپ کے بڑے ایئر پورٹس کا نظام معطل، پروازیں متاثر

یورپ کے 3 بڑے ہوائی اڈوں بشمول لندن کے مصروف ترین ہوائی اڈے ہیتھرو پر ایک بڑے سائبر حملے نے دھماکا خیز اثرات مرتب کیے ہیں، جس کے نتیجے میں متعدد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں یا منسوخ کر دی گئیں۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، یورپ کے 3 بڑے ہوائی اڈوں بشمول لندن کے مصروف ترین ہوائی اڈے ہیتھرو پر ایک بڑے سائبر حملے نے دھماکا خیز اثرات مرتب کیے ہیں، جس کے نتیجے میں متعدد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں یا منسوخ کر دی گئیں۔

یہ حملہ کولنس ایرو اسپیس نامی کمپنی کے سافٹ ویئر پر ہوا جو دنیا بھر کے متعدد ایئر لائنز اور ہوائی اڈوں کے لیے چیک اِن اور بورڈنگ کا سسٹم فراہم کرتی ہے۔

اس حملے نے برسلز اور برلن کے ہوائی اڈوں کے ساتھ ساتھ ہیتھرو کے کام کرنے کے طریقے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

برطانوی وزیرِ نقل و حمل ہیڈی الیگزینڈر نے صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہیتھرو اور دیگر یورپی ہوائی اڈوں پر چیک اِن اور بورڈنگ سے متاثر ہونے والے واقعے سے آگاہ ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں اس بارے میں مسلسل اپ ڈیٹس مل رہی ہیں اور صورتِ حال پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں، اگر آج آپ ہیتھرو سے سفر کر رہے ہیں تو سفر سے پہلے اپنی ایئر لائن سے ضرور رابطہ کریں۔

ہیتھرو ایئرپورٹ کی انتظامیہ نے مسافروں سے اپیل کی ہے کہ وہ سفر سے قبل اپنی پرواز کی حیثیت ضرور چیک کریں، نیز انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ طویل پرواز کے لیے 3 گھنٹے سے پہلے اور مقامی پرواز کے لیے 2 گھنٹے سے پہلے ایئرپورٹ پر نہ پہنچیں۔

ماہرین نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ یہ حملہ بنیادی ڈھانچے کے تحفظ کے نظام کی کمزوری پر سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے۔

سائبر سیکیورٹی کے ایک ممتاز ماہر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ رکاوٹ نظریاتی طور پر مزید ہوائی اڈوں تک پھیل سکتی ہے۔

یہ قابلِ ذکر بات ہے کہ کولنس ایرو اسپیس ایک بڑی ٹیکنالوجی فرم آر ٹی ایکس کی ذیلی کمپنی ہے، جو دیگر کمپنیوں کو سائبر سیکیورٹی کے مشورے فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ فوجی آپریشنز میں معاونت بھی کرتی ہے، اس کے باوجود اس کی اپنی سسٹم سیکیورٹی میں یہ خلا پائے جانے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

برسلز ہوائی اڈے نے کہا ہے کہ حملہ جمعے کی رات ہوا اور اس کا مطلب یہ ہے کہ چیک ان اور بورڈنگ کے عمل کو صرف دستی طور پر ہینڈل کیا جا سکتا ہے، مسئلہ کولنز کے ہاتھ میں تھا، اس کا فلائٹ شیڈول پر بڑا اثر پڑتا ہے اور بدقسمتی سے پروازوں میں تاخیر اور منسوخی کا سبب بنے گا۔

ہوائی اڈے کی جانب سے مسافروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنی ائیر لائن سے اپنا فلائٹ اسٹیٹس چیک کریں اور صرف اس صورت میں ہوائی اڈے کی جانب سفر کریں جب ان کی پرواز کی تصدیق ہو جائے۔

برلن ہوائی اڈے کا کہنا ہے کہ یورپ بھر میں کام کرنے والے ایک سسٹم فراہم کنندہ میں تکنیکی مسئلے کی وجہ سے، چیک ان کے وقت انتظار کے طویل اوقات ہیں۔

ہم فوری حل پر کام کر رہے ہیں کولنز ایرو اسپیس نے کہا ہے کہ ہم منتخب ہوائی اڈوں میں اپنے میوزک سافٹ ویئر میں سائبر سے متعلق رکاوٹ سے آگاہ ہو گئے ہیں۔

ہم اس مسئلے کو حل کرنے اور اپنے صارفین کے لیے جلد سے جلد مکمل فعالیت بحال کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔

یہ بھی واضح کیا ہے کہ اثر صرف الیکٹرانک کسٹمر چیک اِن اور بیگج ڈراپ تک محدود ہے اور اسے دستی چیک ان آپریشنز سے کم کیا جا سکتا ہے۔

اس صورتِ حال پر یونیورسٹی آف سرے میں سائبر سیکیوریٹی کے پروفیسر ایلن ووڈورڈ نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ اس واقعے نے سنگین سوالات کو جنم دیا کہ کیوں ہوائی اڈے میوز کے معاملے کو حل کرنے کے لیے کولنز پر انحصار کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha